کیلا ایک ایسا پھل ہے جس میں پوٹاشیم، معدنیات اور الیکٹرولائٹ ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پوٹاشیم جسم پر سوڈیم اور نمک کے اثرات کو متوازن رکھتا ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔ پوٹاشیم گردوں کے اضافی سیال کو ہٹانے اور الیکٹرولائٹ اور سیال توازن برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ باقاعدگی سے کیلے کھانے سے بلڈ پریشر 10 فیصد تک کم ہوسکتا ہے
تاہم ، ایک غذا جو آپ کو اپنے ڈائٹ پلان میں ضرور شامل کرنی چاہئے وہ کیلا ہے۔ وٹامن اور معدنیات سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کیلے نہ صرف توانائی کو فوری طور پر بڑھاتے ہیں بلکہ یہ آپ کے بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔
یہ ہائی بلڈ پریشر جیسے دل کی بیماری اور فالج کی وجہ سے صحت کے مسائل کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد کرسکتا ہے۔ لہٰذا اپنے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے لیے روزانہ ایک کیلا کھائیں۔ ایک بڑے کیلے میں صرف 100 کیلوریز ہوتی ہیں۔
بلڈ پریشر کو کم کرنے میں پوٹاشیم سے بھرپور غذاؤں کی تاثیر کو متعدد مطالعات سے ظاہر کیا گیا ہے۔
کیلے پوٹاشیم کے بہترین ذرائع میں سے ایک ہیں۔ ایف ڈی اے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن) کے مطابق ایسی غذائیں جو پوٹاشیم کے اچھے ذرائع ہیں اور سوڈیم میں کم ہیں وہ ہائی بلڈ پریشر اور فالج کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
یہ ایک ضروری معدنیات ہے جو بلڈ پریشر، اور دل کے معمول کے افعال کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے. اس کے علاوہ پوٹاشیم جسم کو خلیوں میں سیال اور الیکٹرولائٹ توازن برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے جس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک درمیانے سائز کا کیلا 350 ملی گرام پوٹاشیم فراہم کرتا ہے۔ جن لوگوں کی غذا میں پوٹاشیم کی مقدار کم ہوتی ہے ان میں فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہے تو یہ ایسی غذا ہے جسے آپ کو ہر روز غذا میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کیلے میں موجود قدرتی مرکبات اینٹی ہائی بلڈ پریشر ادویات کی طرح کام کرتے ہیں۔ کچے کیلوں کے مقابلے میں پکے ہوئے کیلوں میں ہائی بلڈ پریشر کے خلاف زیادہ مضبوط عمل پایا جاتا ہے۔
Does eating bananas daily lower blood pressure? – kia rozana kela khana blood pressure ko kam karta hay – کیا روزانہ کیلے کھانا بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے؟
Last updated: 11:45 2023-07-28